پہلے مـیری بات سُـن لیجئے
پہلے مـیری بات سُـن لیجئے
*"بلند شہر" میں ایک رئیس زادے کے باپ کا انتقال ہوگیا ، ان کے اعزہ چاروں طرف سے جمع ہوگئے ، گویا ایک بارات سی آ گئی ، رئیس زادے نے سب کے لیے عمدہ کھانے پکوائے ۔*
*جب کھانا چنا گیا تو اس نے مہمانوں سے کہا کہ مجھے کچھ عرض کرنا ہے ،
*پہلے میری بات سن لیجئے ،*
پھر کھانا شروع کیجئے گا ، سب لوگ ہاتھ روک کر بیٹھ گئے ۔*
*اس نے سب کو مخاطب کر کے کہا : آپ حضرات کو معلوم ہے کہ اس وقت مجھ پر کیسا سانحہ گزرا ہے ، اس وقت میرے والد ماجد کا سایہ میرے سر سے اٹھ گیا ہے اور سب جانتے ہیں کہ باپ کا سایہ اٹھ جانے سے کیسا صدمہ ہوتا ہے ، تو کیا یہی انصاف ہے کہ مجھ پر تو یہ مصیبت گزرے اور تم آستین چڑھائے مرغن کھانے کو تیار ہوگئے ، کیوں صاحب ! یہی ہمدردی ہے ، بس مجھ کو جو کہتا تھا کہہ چکا اب کھانا شروع کیجئے ۔*
*بھلا اب کون کھانا کھاتا ، جب سر پر جوتیاں پہلے ہی سے پڑگئیں ، سب لوگ دسترخوان سے اٹھ کھڑے ہوئے اور رئیس زادے نے غرباء کو بلا بھیجا کہ بیٹھو کھاؤ ، تمہارے کھانے سے میرے باپ کی روح کو ثواب پہنچے گا اور یہ برادری کے کھاتے پیتے لوگ آستین چڑھا کر بیٹھ گئے ہیں ، ان کے کھانے سے ان کو کیا ثواب ملتا اور میری رقم بھی برباد ہوجاتی ۔*
*غرض غریبوں نے خوب پیٹ بھر کر کھانا کھایا اور دعا دیتے ہوئے چلے گئے ۔*
*اس کے بعد برادری کے چند معزز لوگ اس طرف جا کر بیٹھے اور غمی کی رسوم میں مشورہ کرنے لگے ، سب نے بالاتفاق یہ طے کیا کہ واقعی یہ یہ رسمیں بالکل عقل کے خلاف اور شریعت کے خلاف ہیں ، ان سب کو یک لخت موقوف کر دینا چاہیے ۔*
*کسی نے ان رئیس زادے سے کہا کہ میاں جب تم کو کھانا کھلانا منظور نہ تھا ، تو پہلے ہی سے یہ بات کہہ دی ہوتی ، اتنا انتظام ہی تم نے کیوں کیا تھا ۔*
*اس نے جواب دیا کہ اگر میں یہ انتظام نہ کرتا اور کھانا تیار کرنے سے پہلے یہ بات کہتا ، لوگ یوں سمجھتے کہ کنجوس نے اپنی بچت کے لیے یہ بات کی ہے ، اب کسی کا یہ منہ نہیں رہا کہ مجھے یہ الزام دے سکے ، کیونکہ میں نے کھانے ایسے عمدہ تیار کرا دیئے تھے ۔*
*امثال ِ عبرت ، ص : 290*
*حکایات ِ تھانوی رحمۃ اللہ علیہ*
*مرتبین : حضرت مولانا حکیم محمد مصطفیٰ بجنوری رحمۃ االلہ علیہ اور حضرت صوفی محمد اقبال قریشی صاحب مد ظلہ
```ایک بار درود شریف پڑھ لیجئے```
*جَــزَی الـلّٰـهُ عَــنَّـا مُـحَــمَّــداً مَّــاھُــوَ اَھٌــلُــہٗ*
نوٹ* اس پیغام کو د
وسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے
Comments