Skip to main content
مولانا منظور احمد مینگل صاحب کون ہے؟؟؟
مولانا منظور احمد مینگل صاحب کون ہے؟؟
جس منظور مینگل کے بیان کو لے کر آپ لوگ اپنے سلوشن والے تقوی دکھارہیں ہے جانتے ہیں وہ منظور مینگل کون ہیں؟
سنو وہ منظور مینگل جامعہ فاروقیہ میں فرض نمازوں میں 30 بار قرآن ختم کر چکا ہے۔
جامعہ فاروقیہ میں رات کے آخری پہر ان کے گھر سے قیام الیل کے دوران چیخ چیخ کر اللہ کے حضور گڑگڑاتے سنے والے آج بھی جامعہ فاروقیہ باسی گواہ ہیں۔
وہ منظور مینگل جب فجر کی نماز میں تلاوت کرتا ہے شاہ فیصل کالونی کے بوڑے بیہوش ہوجاتے ہیں۔ اللہ نے ان تلاوت قرآن کا کیا خوب انداز دیا ہے اور کتنی پیاری آواز دی یہ فیسی بکی دانشور کیا جانیں۔
وہ جب بیت اللہ میں بیٹھ کر دو ماہ میں بخاری زبانی یاد کرتا ہے تو عرب کے علماء بھی انگلیاں دانتوں میں لیے اس کے سامنے سر جکائے گھڑے نظر اتے ہیں۔
وہ ایرانی کی سرزمین پر جب امی عائشہ صدیقہ کی پاکدامنی کا مقدمہ جیت جاتا ہے۔ تو امی عائشہ خواب میں آ کر اس کو تھپکی دیتی ہیں۔ مولانا رافضیت کے عالمی فاتح ہیں۔
وہ 6 سال سے حدیث کی تمام کتابیں گزارتا نہیں بلکہ پڑھانے کا حق بھی ادا کرتاہے۔
وہ فقہ حنفی کے ساتھ ساتھ فقہ شافعی، مالکی فہ حنبلی پر بھی دسترس رکھتا ہے۔
وہ درس و تدریس کے ساتھ ہر عوامی مقام پر سیرت رسول بھی بیان کرتا نظر آتاہے۔ جب بھدین دشمنوں کی جانب سے اسلام پر وار ہوتا ہے یہ دینی کا سپاہی ہمہ قسم کے دلائل سے دین پہلا سپاہی بن جاتا ہے۔ں
استاد العلماء حضرت سلیم اللہ خان صاحب سے جب ان کی مزاح کے دوران گالم گلوچ کی شکایت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ ان جامعہ فاروقیہ کے امامت سے معزول کیا جائے تو شیخ سلیم اللہ خان نے کیا جواب دیا جانتے ہیں آپ لوگ؟
شیخ نے کہا تھا اگر اس مینگل جتنا متقی اور پرہیزگار تم مجھے کوئی اور لادو تو میں ایک منٹ کے لیے بھی اس کو امامت پر نہیں رکھو گا۔
استاد العلماء مولانا یوسف افشانی فرماتے ہیں اگر یہ شخص مزاح کرنا چھوڑ دے تو اس کا سینا خشیت الہی سے پٹ جائے۔
شیخ صاحب پر تنقید کرنے سے پہلے ان کی طرح حافظ قاری عالم مفتی ڈاکٹر اور استاد المحدثین بنو پھر ان پر اپنے شلوشن والے تقوی کے باشن جھاڑو
منقول۔
Comments